دنیا سے تعلق کی بس اتنی ہی قدر ہو
(پرانی بات مگر اس دفعہ منظوم)
دنیا سے تعلق کی بس اتنی ہی قدر ہو
ملاقات ملک الموت سے راہ میں گر ہو
آگیا ہو وقت اپنا اور کہے وہ "چلو"
اوزار ہم زمین پر رکھ کر کہیں "چلو"
سفر ؔ
(پرانی بات مگر اس دفعہ منظوم)
دنیا سے تعلق کی بس اتنی ہی قدر ہو
ملاقات ملک الموت سے راہ میں گر ہو
آگیا ہو وقت اپنا اور کہے وہ "چلو"
اوزار ہم زمین پر رکھ کر کہیں "چلو"
سفر ؔ
Comments
Post a Comment