فاعلاتن فاعلاتن فاعلات
ٹھوک اِس جانب ادھر سے مار لات
فاعلاتن فاعلاتن فاعلات
جب میں سوچوں، رُک کے بولوں، اقتباس
تب ہی جا کے سمجھے کوئی میری بات
اب تلک تو رکھا سب کو ایک جان
جب بٹے ہیں تو اہم ہے ذات پات
اِس طرح مت راہ میں نکلیں جناب
جال بچھے چار جانب اور ہے گھات
بچ کے نکلو تو ہی جانوں کامیاب
ورنہ ہو گی منہ کی کھانی اور مات
اب سفر ؔ وہ کیسے تیرے جان کار
جب کہ تُو اپنی خودی میں اپنی ذات
Comments
Post a Comment